ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ارکان پارلیمنٹ کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس کل ویانا مذاکرات کے مسودے پر بحث اور جائزہ لینے کے لیے ہوا ہے جس کا مقصد جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے جبکہ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تہران معاہدے کے متن کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔

عبد اللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل اور ان کے نائب اینریک مورا ویانا مذاکرات کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ ٹیلی فون پر مشاورت کی ہے اور عبد اللہیان نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ان کے ملک نے مغربی جماعتوں کو اپنی سرخ لکیریں واضح کر دی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ حقیقی ارادہ کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ہم فوری طور پر ایک اچھا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 26 رجب المرجب  1443 ہجری  - 27  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15797]     



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]