ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ارکان پارلیمنٹ کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس کل ویانا مذاکرات کے مسودے پر بحث اور جائزہ لینے کے لیے ہوا ہے جس کا مقصد جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے جبکہ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تہران معاہدے کے متن کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔

عبد اللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل اور ان کے نائب اینریک مورا ویانا مذاکرات کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ ٹیلی فون پر مشاورت کی ہے اور عبد اللہیان نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ان کے ملک نے مغربی جماعتوں کو اپنی سرخ لکیریں واضح کر دی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ حقیقی ارادہ کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ہم فوری طور پر ایک اچھا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 26 رجب المرجب  1443 ہجری  - 27  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15797]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]