روس کیف کو گرانے پر تلا ہے اور یوکرین غیر جانبدار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3505096/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%8C%D9%81-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D9%84%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92
روس کیف کو گرانے پر تلا ہے اور یوکرین غیر جانبدار ہے
کل یوکرائن-بیلاروس سرحد پر روسی اور یوکرائنی وفود کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرنے والے روسی مندوب کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس کیف کو گرانے پر تلا ہے اور یوکرین غیر جانبدار ہے
کل یوکرائن-بیلاروس سرحد پر روسی اور یوکرائنی وفود کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرنے والے روسی مندوب کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور یوکرین کی سرحدوں پر شروع ہوا ہے اور ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ماسکو کیف کو گرانے پر تلا ہوا ہے اور صدر ولادیمیر پوتن نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک کال کے دوران یوکرین کے حل کے لیے اپنی شرائط طے کر دی ہے اور ساتھ ہی اپنے ملک پر جھوٹ بولنے والی سلطنت کی طرف سے عائد پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے اور یہ سب اس بیان کے مطابق ہے جو قغرب نے واضح کیا ہے۔
کل کرملین نے اطلاع دی ہے کہ پوٹن نے میکرون کو بتایا ہے کہ یوکرین میں تصفیہ صرف اس صورت میں ممکن ہے جب سیکیورٹی کے میدان میں روس کے جائز مفادات کو غیر مشروط طور پر مدنظر رکھا جائے اور کیف کو فوجی آپریشن روکنے کے لیے تین شرائط کی پابندی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے یعنی قرم پر روس کی خودمختاری کو تسلیم کرنا، ہتھیار ڈالنا اور یوکرائنی ریاست پر انتہائی قوم پرستوں کے تسلط کو ختم کرنا اور ساتھ ہی اس کی غیر جانبدارانہ حیثیت کو یقینی بنانا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)