اپنے مذاکرات کار کی ویانا واپسی کے بعد تہران زیادہ سخت گیر ہوا ہے

TT

اپنے مذاکرات کار کی ویانا واپسی کے بعد تہران زیادہ سخت گیر ہوا ہے

تہران کے ذرائع نے کل انکشاف کیا ہے کہ ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کانی ویانا میں ہونے والے مذاکرات سے واپس ہوئے ہیں جس کا مقصد پاسداران انقلاب پر عائد پابندیوں کے حوالے سے سخت موقف کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

بات چیت کے قریبی دو ذرائع نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ تہران نے نئے مطالبات کیے ہیں جبکہ موجودہ مطالبات پر اصرار بھی جاری رکھا ہوا ہے جن میں ایرانی پاسداران انقلاب کی غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست میں شمولیت کو منسوخ کرنا بھی شامل ہے۔

ایک ایرانی ذریعے نے کہا ہے کہ باقری کانی کے دورے کے بعد تہران کا موقف مزید سخت ہو گیا ہے اور وہ اب ایرانی پاسداران انقلاب پر سے پابندیاں ہٹانے پر اصرار کررہے ہیں اور ایسے معاملات کو کھولنا چاہتے ہیں جن پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے۔(۔۔۔)

منگل 28 رجب المرجب  1443 ہجری  - 01  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15799]     



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]