اپنے مذاکرات کار کی ویانا واپسی کے بعد تہران زیادہ سخت گیر ہوا ہے

TT

اپنے مذاکرات کار کی ویانا واپسی کے بعد تہران زیادہ سخت گیر ہوا ہے

تہران کے ذرائع نے کل انکشاف کیا ہے کہ ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کانی ویانا میں ہونے والے مذاکرات سے واپس ہوئے ہیں جس کا مقصد پاسداران انقلاب پر عائد پابندیوں کے حوالے سے سخت موقف کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

بات چیت کے قریبی دو ذرائع نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ تہران نے نئے مطالبات کیے ہیں جبکہ موجودہ مطالبات پر اصرار بھی جاری رکھا ہوا ہے جن میں ایرانی پاسداران انقلاب کی غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست میں شمولیت کو منسوخ کرنا بھی شامل ہے۔

ایک ایرانی ذریعے نے کہا ہے کہ باقری کانی کے دورے کے بعد تہران کا موقف مزید سخت ہو گیا ہے اور وہ اب ایرانی پاسداران انقلاب پر سے پابندیاں ہٹانے پر اصرار کررہے ہیں اور ایسے معاملات کو کھولنا چاہتے ہیں جن پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے۔(۔۔۔)

منگل 28 رجب المرجب  1443 ہجری  - 01  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15799]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]