امریکہ شام میں اپنے اتحادیوں کو روس کے خلاف متحرک کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3507666/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
امریکہ شام میں اپنے اتحادیوں کو روس کے خلاف متحرک کر رہا ہے
12 فروری 2020 کو فرات کے مشرق میں قامشلی میں امریکی، روسی اور شامی أفواج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
واشنگٹن نے کل شامی فائل سے متعلق اتحادی ممالک کے سفیروں کی میزبانی کرنے اور یوکرائنی جنگ اور فوجی کشیدگی کے پس منظر میں اپنے اتحادیوں کو روس کے خلاف متحرک کرنے کے اپنے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ طے شدہ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ میں شامی فائل کے انچارج اہلکار ایتھن گولڈرچ کل (جمعرات) واشنگٹن میں ایک رابطہ اجلاس میں متعدد یورپی اور عرب ممالک اور یورپی یونین کے سفیروں کی میزبانی کریں گے اور شام کی زمینی صورت حال، عرب ممالک کی تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق موقفوں اور ان سب پر یوکرائنی جنگ کے اثرات کے سلسلہ میں تبادلہ خیال بھی کریں گے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔