تیل 106 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے

"اوپیک پلس" ممالک اپنی پیداواری پالیسی کو برقرار رکھنے کی توقعات کے درمیان بدھ کو ملاقات کرنے کو ہیں (رائٹرز)
"اوپیک پلس" ممالک اپنی پیداواری پالیسی کو برقرار رکھنے کی توقعات کے درمیان بدھ کو ملاقات کرنے کو ہیں (رائٹرز)
TT

تیل 106 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے

"اوپیک پلس" ممالک اپنی پیداواری پالیسی کو برقرار رکھنے کی توقعات کے درمیان بدھ کو ملاقات کرنے کو ہیں (رائٹرز)
"اوپیک پلس" ممالک اپنی پیداواری پالیسی کو برقرار رکھنے کی توقعات کے درمیان بدھ کو ملاقات کرنے کو ہیں (رائٹرز)
روس یوکرائن جنگ کے اثرات کی وجہ سے تیل کی قیمتیں 7 سالوں میں پہلی بار کل 106 ڈالر کی رکاوٹ کو عبور کر گئیں ہیں۔

قیمتوں کی یہ پیش رفت تیل برآمد کرنے والے ممالک کی جانب سے تیل کے ذخائر سے نکلنے کے عمل کو آگے بڑھانے کے رجحانات کے ساتھ ہو رہی ہے کیونکہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے رکن ممالک کے وزراء اسٹاک سے 60 ملین بیرل تیل کی رہائی پر بات کر رہے ہیں جیسا کہ رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے۔
 
رپورٹ کی تیاری کے وقت تک بینچ مارک "برینٹ کروڈ" کی قیمت گزشتہ روز توانائی کی منڈیوں میں 106.20 ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 104.30 ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب مختلف تناسب کے ساتھ توانائی کے دیگر وسائل کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں اور ان دھاتوں کی قیمتیں بھی تقریباً 25 فیصد بڑھ گئیں ہیں جن سے سونا نکلتا ہے اور اب اس کی قیمت 1,932 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 29 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15800]      



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]