کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
TT

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے

کیا چین یوکرائن کی جنگ سے حیرانی میں ہے
کیا چین بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بعد یوکرین کی جنگ سے حیرانی میں پڑ گیا ہے اور روسی حملے سے پہلے بیجنگ نے روسی حملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے انتباہات کو نظر انداز کر دیا تھا اور اس کے تقریباً 6,000 شہریوں کو لڑائی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اس نے کیف کے ساتھ مل کر انہیں نکالنا شروع کر دیا ہے۔

ٹوکیو میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ چینی قیادت کے لیے ایک مکمل حیران کن معاملہ ہے کیونکہ چینی صدر نے اولمپکس کے آغاز کے دوران اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کی میزبانی کی تھی اور اعلان کیا تھ کہ ان کی شراکتیں لامحدود ہیں اور وہ مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع کے دوران شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 29 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15800]     



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]