لیبیا میں دوبارہ دو حکومتیں ہیںاور قانونی حیثیت کا بحران بڑھ رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3510636/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%AF%D9%88-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%8C%DA%BA%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%DB%8C%D8%AB%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
لیبیا میں دوبارہ دو حکومتیں ہیںاور قانونی حیثیت کا بحران بڑھ رہا ہے
فتحی باشاغا کو کل ایوان نمائندگان میں اپنی حلف برداری کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل لیبیا میں اقتدار کے لیے لڑنے والی ان دو حکومتوں کے درمیان "قانونیت کی جنگ" دوبارہ شروع ہوگئی ہے جن میں سے ایک "استحکام" نئی حکومت ہے جس کی سربراہی فتحی باشاغا کر رہے ہیں جنہوں نے ایوان نمائندگان کے سامنے حلف بھی اٹھایا ہے اور دوسری "اتحاد" حکومت ہے جس کی سربراہی عبد الحمید الدبیبہ کر رہے ہیں جنہوں نے اقتدار میں رہنے کے لیے اپنے إصرار کا اظہار کیا ہے۔ باشاغا اور ان کے کچھ وزراء نے سیشن سے پہلے یکے بعد دیگرے آئینی حلف اٹھایا ہے جسے ایوان نمائندگان نے کئی گھنٹوں تک منقطع رہنے کے بعد اس کے صدر دفتر کے اندر طبرق (مشرق) میں منعقد کیا تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔