پوٹن اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور زیلنسکی نے جنگ کی وسعت سے کیا خبردار https://urdu.aawsat.com/home/article/3510996/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A6%D9%85-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B2%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%B3%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%B3%D8%B9%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
پوٹن اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور زیلنسکی نے جنگ کی وسعت سے کیا خبردار
ایک شخص کو کل کیف کے قریب بمباری سے تباہ ہونے والی عمارت کے سامنے سے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں مذاکرات کے ایک نئے دور سے پہلے روسی اور یوکرائنی فریقین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور زیلنسکی نے جنگ کی وسعت سے کیا خبردار
ایک شخص کو کل کیف کے قریب بمباری سے تباہ ہونے والی عمارت کے سامنے سے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں مذاکرات کے ایک نئے دور سے پہلے روسی اور یوکرائنی فریقین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو نکالنے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری کھولنے کا معاہدہ ہوا ہے اور ان میں عارضی طور پر جنگ بندی کی بھی بات ہوئی ہے اور روسی اور یوکرائنی وفود کے ایک جیسے بیانات میں اشارہ ملا ہے کہ دونوں فریقوں نے راہداریوں کی تعداد اور ان کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
مذاکرات میں اپنی شمولیت کے باوجود ماسکو نے بین الاقوامی برادری کو مضبوط پیغامات بھیجا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیوں سے اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گا جب تک کہ تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)