ایٹمی پلانٹس کی جنگ قریب آنے سے دنیا خوف وہراس کی شکار ہے

دو یوکرائنی فوجی کو زیتومیر میں ایک اسکول کے ملبے میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے جو کل روسی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے (رائٹرز)
دو یوکرائنی فوجی کو زیتومیر میں ایک اسکول کے ملبے میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے جو کل روسی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے (رائٹرز)
TT

ایٹمی پلانٹس کی جنگ قریب آنے سے دنیا خوف وہراس کی شکار ہے

دو یوکرائنی فوجی کو زیتومیر میں ایک اسکول کے ملبے میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے جو کل روسی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے (رائٹرز)
دو یوکرائنی فوجی کو زیتومیر میں ایک اسکول کے ملبے میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے جو کل روسی بمباری سے تباہ ہو چکا ہے (رائٹرز)
یوکرین میں جوہری پاور پلانٹس سے قریب جنگ کی کاروائیوں نے دنیا کو تشویش میں ڈال دیا ہے اور کل سلامتی کونسل نے زاپوریجیا کے جوہری پلانٹ پر ہونے والے روسی حملے کے سلسلہ میں بحث کرنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے تصدیق کی ہے کہ زاپوریجیا کی اس جوہری سائٹ پر روسی بمباری ہوئی ہے جو یورپ کا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹوں میں سے ایک ہے اور اس سے پورے یورپ اور دنیا کے لیے ایک زبردست خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
 
اسی سلسلہ میں برطانوی سفیر باربرا ووڈورڈ نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج ہی نے زاپوریجیا سائٹ پر حملہ کیا ہے  جبکہ اقوام متحدہ کے سیاسی امور کے شعبہ کی انچارج روزمیری ڈی کارلو نے نشاندہی کی ہے کہ جوہری مقامات پر حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے خلاف ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]