طرابلس حکومت کی جنگ میں ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3513121/%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D9%84%D8%B3-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
طرابلس حکومت کی جنگ میں ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہے
رچرڈ نورلینڈ کو تیونس میں جوائنٹ ملٹری کمیشن کے ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سفیر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
لیبیا کا دارالحکومت طرابلس دو حکومتوں کی موجودگی کی روشنی میں حکومت کی جنگ کے ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہے اور یہ دو حکومتیں نئی تشکیل پانے والی استحکام حکومت ہے جس کی سربراہی فتحی باشاغا کر رہے ہے اور دوسری عبد الحمید کی سربراہی میں اتحاد حکومت ہے۔ کل باشاغا نے دارالحکومت طرابلس میں مختلف خودمختار سیکورٹی، عدالتی، نگران اور بینکنگ ایجنسیوں سے اپنے حریف دبیبہ کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی فیصلے یا طریقہ کار کو خاطر میں نہ لانے کے لیے تھیوری میں اپنے کام کی مشق شروع کر دی ہے اور باشاغا نے لیبیا کے مرکزی بینک، نگران اتھارٹی، آڈٹ بیورو، انٹیلی جنس سروس، ڈیٹرنس فورس، اور اٹارنی جنرل کو کئی سرکاری خطوط بھیجے ہیں جس کے دوران انہوں نے دبیبہ حکومت کے مینڈیٹ کے ختم ہونے کے سلسلہ میں گفتگو کی ہے(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)