طرابلس حکومت کی جنگ میں ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہے

رچرڈ نورلینڈ کو تیونس میں جوائنٹ ملٹری کمیشن کے ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سفیر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
رچرڈ نورلینڈ کو تیونس میں جوائنٹ ملٹری کمیشن کے ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سفیر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
TT

طرابلس حکومت کی جنگ میں ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہے

رچرڈ نورلینڈ کو تیونس میں جوائنٹ ملٹری کمیشن کے ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سفیر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
رچرڈ نورلینڈ کو تیونس میں جوائنٹ ملٹری کمیشن کے ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سفیر کا ٹویٹر اکاؤنٹ)
لیبیا کا دارالحکومت طرابلس دو حکومتوں کی موجودگی کی روشنی میں حکومت کی جنگ کے ایک نئے باب کی تیاری کر رہا ہے اور یہ دو حکومتیں نئی تشکیل پانے والی استحکام حکومت ہے جس کی سربراہی فتحی باشاغا کر رہے ہے اور دوسری عبد الحمید کی سربراہی میں اتحاد حکومت ہے۔
 
کل باشاغا نے دارالحکومت طرابلس میں مختلف خودمختار سیکورٹی، عدالتی، نگران اور بینکنگ ایجنسیوں سے اپنے حریف دبیبہ کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی فیصلے یا طریقہ کار کو خاطر میں نہ لانے کے لیے تھیوری میں اپنے کام کی مشق شروع کر دی ہے اور باشاغا نے لیبیا کے مرکزی بینک، نگران اتھارٹی، آڈٹ بیورو، انٹیلی جنس سروس، ڈیٹرنس فورس، اور اٹارنی جنرل کو کئی سرکاری خطوط بھیجے ہیں جس کے دوران انہوں نے دبیبہ حکومت کے مینڈیٹ کے ختم ہونے کے سلسلہ میں گفتگو کی ہے(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]