پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پاکستان کے قتل عام میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک پاکستانی پولیس افسر کو پشاور کی ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے کے بعد کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں شیعہ اقلیت کی ایک مسجد کے اندر ایک خودکش بمبار نے کل نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے جس میں 56 سے زائد نمازی ہلاک اور 194 زخمی ہوئے ہیں اور یہ قتل عام 2018 کے بعد سے ملک میں سب سے مہلک سمجھا گیا ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازی جمعہ کی نماز کے لیے پشاور کے اولڈ کوارٹر میں واقع کوشہ رضادار مسجد میں جمع ہو رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہنگامی صورتحال میں ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال لے جایا جا رہا ہے اور ہم دھماکے کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]