23 ہزار شامی شامی یوکرین میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

4 دسمبر 2016 کو ملک کے شمال میں حلب کے مشرق میں واقع کرم الطریف میں شامی اور روسی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
4 دسمبر 2016 کو ملک کے شمال میں حلب کے مشرق میں واقع کرم الطریف میں شامی اور روسی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

23 ہزار شامی شامی یوکرین میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

4 دسمبر 2016 کو ملک کے شمال میں حلب کے مشرق میں واقع کرم الطریف میں شامی اور روسی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
4 دسمبر 2016 کو ملک کے شمال میں حلب کے مشرق میں واقع کرم الطریف میں شامی اور روسی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
شامی ثالثوں نے مغربی شام میں "حمیمیم" اڈے کی جانب سے دمشق اور سرکاری علاقوں میں کام کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یوکرین میں روسی فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے جوانوں کے ساتھ معاہدہ کیا جا سکے اور نئے امیدواروں کی فہرست میں تقریباً 23,000 نوجوان شامل ہیں جنہوں نے "البستان ایسوسی ایشن" ملیشیا کے اندر حکومتی افواج کے ساتھ مل کر لڑا تھا جو شامی صدر بشار الاسد کے کزن رامی مخلوف سے وابستہ تھا اور پھر تحلیل ہو گیا تھا اور "قومی دفاعی افواج" سے جس نے 2012 میں شروع ہونے والی مقبول کمیٹیوں کے قیام میں ایران کا کردار ادا کیا تھا پھر 2015 کے آخر میں روسی فوجی مداخلت اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گزشتہ دو سالوں میں فوجی کارروائیوں میں کمی کے بعد اس کا کردار کم ہو گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15803]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]