روس کو تنہائی کا خطرہ ہے اور اس کی فوج یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3514966/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%86%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%D9%82%D8%AF%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
روس کو تنہائی کا خطرہ ہے اور اس کی فوج یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہے
گزشتہ روز پولینڈ کی سرحد پر اپنے یوکرائنی ہم منصب دمتری کولیبا سے ملاقات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی) دائرہ میں پیرس کے اندر روسی حملے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس کو تنہائی کا خطرہ ہے اور اس کی فوج یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہے
گزشتہ روز پولینڈ کی سرحد پر اپنے یوکرائنی ہم منصب دمتری کولیبا سے ملاقات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی) دائرہ میں پیرس کے اندر روسی حملے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کئی روسی ایئرلائنز نے کل اپنی غیر ملکی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے روس کو تنہائی کا خطرہ لاحق ہے کیونکہ اسے یوکرین میں جنگ کے جواب میں مغربی ممالک کی طرف سے عائد کردہ غیر معمولی اقتصادی اور سیاسی پابندیوں کا سامنا ہے۔
روسی ایئر لائن ایروفلوٹ نے کل 8 مارچ سے شروع ہونے والی اپنی بین الاقوامی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ یہ فیصلہ پروازوں کے سلسلہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والے نئے حالات کی وجہ سے ہوا ہے اور مزید یہ بھی کہا ہے کہ گھریلو اور بیلاروس کے لیے پروازیں جاری رہیں گی اور اسی طرح ایرو فلوٹ کی ذیلی کمپنی پوبیڈا نے بھی اسی وقت بین الاقوامی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]