ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3515006/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%DB%81-%DB%81%DB%92
ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تہران نے ماسکو کے اس اقدام کو تحریری طور پر امریکی ضمانتوں کی درخواست قرار دیا ہے تاکہ جوہری معاہدے میں اس کے تعاون کو یوکرین کے بحران کی وجہ سے روس پر مغربی پابندیوں سے نقصان نہ پہنچے جسے غیر تعمیری قرار دیا گیا ہے اور اس کا مقصد ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں 2015 کے معاہدے کو بحال کرنا ہے۔
ایک سینئر ایرانی اہلکار نے کل رائٹرز کو بتایا ہے کہ روس نے یہ درخواست دو دن پہلے پیش کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ روس ویانا مذاکرات میں اپنی پوزیشن بدل کر اپنے مفادات کو کہیں اور محفوظ کرنا چاہتا ہے اور یہ قدم تعمیری نہیں ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔