ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے

کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے

کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تہران نے ماسکو کے اس اقدام کو تحریری طور پر امریکی ضمانتوں کی درخواست قرار دیا ہے تاکہ جوہری معاہدے میں اس کے تعاون کو یوکرین کے بحران کی وجہ سے روس پر مغربی پابندیوں سے نقصان نہ پہنچے جسے غیر تعمیری قرار دیا گیا ہے اور اس کا مقصد ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں 2015 کے معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

ایک سینئر ایرانی اہلکار نے کل رائٹرز کو بتایا ہے کہ روس نے یہ درخواست دو دن پہلے پیش کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ روس ویانا مذاکرات میں اپنی پوزیشن بدل کر اپنے مفادات کو کہیں اور محفوظ کرنا چاہتا ہے اور یہ قدم تعمیری نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار 03 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15804]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]