ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے

کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کو ویانا جوہری معاہدے میں روسی خلل کا خدشہ ہے

کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عبد اللہیان کو تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ہیڈکوارٹر میں گروسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تہران نے ماسکو کے اس اقدام کو تحریری طور پر امریکی ضمانتوں کی درخواست قرار دیا ہے تاکہ جوہری معاہدے میں اس کے تعاون کو یوکرین کے بحران کی وجہ سے روس پر مغربی پابندیوں سے نقصان نہ پہنچے جسے غیر تعمیری قرار دیا گیا ہے اور اس کا مقصد ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں 2015 کے معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

ایک سینئر ایرانی اہلکار نے کل رائٹرز کو بتایا ہے کہ روس نے یہ درخواست دو دن پہلے پیش کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ روس ویانا مذاکرات میں اپنی پوزیشن بدل کر اپنے مفادات کو کہیں اور محفوظ کرنا چاہتا ہے اور یہ قدم تعمیری نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار 03 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15804]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]