متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہے

متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
TT

متحدہ عرب امارات نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم کی تجدید کی ہے

متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی کارروائیوں کی کل مالیت 1.048 بلین ڈالر پہنچ گئی ہے (رائٹرز)
متحدہ عرب امارات نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے تاکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس کی طرف سے جاری کردہ سفارشات کو نافذ کیا جا سکے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ یہ مالیاتی جرائم اور غیر قانونی مالیاتی اداروں سے نمٹنے کے لیے ملک کے اچھی طرح سے قائم کردہ نقطہ نظر کے مطابق ہے۔

اماراتی نیوز ایجنسی (واق) نے کل کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے گروپ کی جنرل میٹنگ کے دوران منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے مقصد سے اپنے قومی نظام کو تیار کرنے کے لیے اپنی مسلسل کوششوں کے حصے کے طور پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی گئی مثبت پیش رفت کی تعریف کی ہے  اور گزشتہ روز ایک مدت کے حوالے سے رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ امارات کی نگرانی کے بعد آنے والے عرصے کے دوران ملک کے لیے ایکشن پلان کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

اتوار 03 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 06  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15804]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]