پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

TT

پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

یوکرین کے متعدد شہروں خاص طور پر ماریوپول، کھارکیو اور کیف کے مضافات میں تباہ کن انسانی حالات کے بگڑنے کے ساتھ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بین الاقوامی رابطوں کی رفتار بڑھ گئی ہے تاکہ وہ لڑائیوں کی شدت کو کم کر سکیں اور مذاکرات کے لئے راستہ بنائیں.

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے گزشتہ روز ان سے فون پر بات چیت کی ہے جس کے دوران پوٹن نے ان شرائط کا اعادہ کیا ہے جو انہوں نے فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے پہلے پیش کی تھی جس میں ایک نئی شق کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس میں یوکرین سے فوری طور پر لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اپنے ہتھیار ڈالنے اور روسی شرائط کو لاگو کرنے کے طریقہ کار پر گفت و شنید کے لیے آمادگی کا اعلان کرنے کا مطالبہ بھی ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 07  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15805]     



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]