پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

TT

پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

یوکرین کے متعدد شہروں خاص طور پر ماریوپول، کھارکیو اور کیف کے مضافات میں تباہ کن انسانی حالات کے بگڑنے کے ساتھ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بین الاقوامی رابطوں کی رفتار بڑھ گئی ہے تاکہ وہ لڑائیوں کی شدت کو کم کر سکیں اور مذاکرات کے لئے راستہ بنائیں.

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے گزشتہ روز ان سے فون پر بات چیت کی ہے جس کے دوران پوٹن نے ان شرائط کا اعادہ کیا ہے جو انہوں نے فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے پہلے پیش کی تھی جس میں ایک نئی شق کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس میں یوکرین سے فوری طور پر لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اپنے ہتھیار ڈالنے اور روسی شرائط کو لاگو کرنے کے طریقہ کار پر گفت و شنید کے لیے آمادگی کا اعلان کرنے کا مطالبہ بھی ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 07  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15805]     



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]