پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

TT

پوٹن نے یوکرین سے لڑائی بند کرنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے

یوکرین کے متعدد شہروں خاص طور پر ماریوپول، کھارکیو اور کیف کے مضافات میں تباہ کن انسانی حالات کے بگڑنے کے ساتھ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بین الاقوامی رابطوں کی رفتار بڑھ گئی ہے تاکہ وہ لڑائیوں کی شدت کو کم کر سکیں اور مذاکرات کے لئے راستہ بنائیں.

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے گزشتہ روز ان سے فون پر بات چیت کی ہے جس کے دوران پوٹن نے ان شرائط کا اعادہ کیا ہے جو انہوں نے فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے پہلے پیش کی تھی جس میں ایک نئی شق کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس میں یوکرین سے فوری طور پر لڑائی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اپنے ہتھیار ڈالنے اور روسی شرائط کو لاگو کرنے کے طریقہ کار پر گفت و شنید کے لیے آمادگی کا اعلان کرنے کا مطالبہ بھی ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 07  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15805]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]