یوکرائنی بحران نے روس اور مغربی تصادم کو بڑھا دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3522901/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%86%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
یوکرائنی بحران نے روس اور مغربی تصادم کو بڑھا دیا ہے
ماریوپول شہر میں چلڈرن ہسپتال کو کل روسی بمباری کا نشانہ بننے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں پوٹن کو کل کرملین میں صدارتی کمشنر برائے بچوں کے حقوق ماریہ لووا پلووا سے ملاقات کے دوران بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
یوکرائنی بحران نے روس اور مغربی تصادم کو بڑھا دیا ہے
ماریوپول شہر میں چلڈرن ہسپتال کو کل روسی بمباری کا نشانہ بننے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں پوٹن کو کل کرملین میں صدارتی کمشنر برائے بچوں کے حقوق ماریہ لووا پلووا سے ملاقات کے دوران بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایک طرف روس نے کل ماریوپول شہر میں بچوں کے ایک اسپتال پر بمباری کرکے یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے تو دوسری طرف وسیع پیمانے پر اس کی بین الاقوامی مذمت بھی ہوئی ہے اور ذرائع نے اس بحران کا ذکر کیا ہے جو اب روس کو درپیش ہے اور یہ ایک مغربی بحران کے بدلے پیچھے ہٹنے سے قاصر ہونے کے نتیجہ میں ہوا ہے جس میں یوکرین کی حمایت کرنے کی خواہش کا ذکر ہے لیکن کسی وسیع جنگ کے بغیر ایسا ہونا ہے۔
مقامی اہلکار پاولو کریلینکو کے فراہم کردہ ابتدائی اعداد وشمار کے مطابق کل ایک روسی فضائی حملے نے محاصرہ شدہ شہر ماریوپول میں ایک ہسپتال کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس میں 17 افراد زخمی ہوئے ہیں اور فوری طور پر وائٹ ہاؤس نے شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی ہے اور اسی طرح برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے غیر اخلاقی فعل قرار دیا ہے اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو ان کے خوفناک جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کا عہد کیا ہے اور اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ نے بمباری سے پاک رہنے کے لیے یوکرین میں صحت کی سہولیات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔