جہنم سے بھاگنے والے گھر واپسی کا انتظار کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3523211/%D8%AC%DB%81%D9%86%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%DA%AF%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جہنم سے بھاگنے والے گھر واپسی کا انتظار کر رہے ہیں
یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جیشوف: (پولینڈ): نجلاء حبریری
TT
TT
جہنم سے بھاگنے والے گھر واپسی کا انتظار کر رہے ہیں
یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائن کی سرحد سے ایک سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جیشوف کی میونسپلٹی نے شہر کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کو ایک استقبالیہ مرکز میں تبدیل کر دیا ہے جہاں پناہ گزینوں کو بڑے شہروں میں پناہ گزین مراکز کی طرف منتقل کرنے سے پہلے بنیادی امداد حاصل کرائی جاتی ہے جو ان کے لیے رہائش کے قابل ہیں۔
الشرق الاوسط نے جہنم سے بھاگنے والے ان مہاجرین کے حالات پر نظر رکھنے کی کوشش کی ہے جیسا کہ ان میں سے بعض نے بیان کیا ہے اور ان میں سے ایک اولگا نامی خاتون اسٹیشن کے ایک کونے میں بیٹھی ایک ہاتھ میں گرم کافی کا کپ اور دوسرے میں اپنا موبائل فون لئے ہوئے کہا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہوں جنہوں نے نیشنل ڈیفنس فورسز میں شمولیت اختیار کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]