جہنم سے بھاگنے والے گھر واپسی کا انتظار کر رہے ہیں

یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

جہنم سے بھاگنے والے گھر واپسی کا انتظار کر رہے ہیں

یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائنی پناہ گزینوں کے گروپ کو سرحد عبور کرنے کے بعد زیشوف اسٹیشن پر پہنچتے ہوئے دیکھا ا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائن کی سرحد سے ایک سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جیشوف کی میونسپلٹی نے شہر کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کو ایک استقبالیہ مرکز میں تبدیل کر دیا ہے جہاں پناہ گزینوں کو بڑے شہروں میں پناہ گزین مراکز کی طرف منتقل کرنے سے پہلے بنیادی امداد حاصل کرائی جاتی ہے جو ان کے لیے رہائش کے قابل ہیں۔

الشرق الاوسط نے جہنم سے بھاگنے والے ان مہاجرین کے حالات پر نظر رکھنے کی کوشش کی ہے جیسا کہ ان میں سے بعض نے بیان کیا ہے اور ان میں سے ایک اولگا نامی خاتون اسٹیشن کے ایک کونے میں بیٹھی ایک ہاتھ میں گرم کافی کا کپ اور دوسرے میں اپنا موبائل فون لئے ہوئے کہا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہوں جنہوں نے نیشنل ڈیفنس فورسز میں شمولیت اختیار کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 10  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15808]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]