ایران کی جانب سے شام میں اپنے مرنے والوں کا بدلہ لینے کی دھمکی کے بعد اسرائیل ہوا الرٹ

گزشتہ پیر کے روز دمشق کے قریب اسرائیلی حملے سے ہونے والی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ پیر کے روز دمشق کے قریب اسرائیلی حملے سے ہونے والی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران کی جانب سے شام میں اپنے مرنے والوں کا بدلہ لینے کی دھمکی کے بعد اسرائیل ہوا الرٹ

گزشتہ پیر کے روز دمشق کے قریب اسرائیلی حملے سے ہونے والی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ پیر کے روز دمشق کے قریب اسرائیلی حملے سے ہونے والی تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تل ابیب کے ذرائع نے اسرائیل کا الرٹ کی حالت میں داخل ہونے کی بات کی ہے اور یہ اس وقت ہوا ہے جب تہران نے گزشتہ پیر کو شام پر اسرائیلی فضائی حملے کا بدلہ لینے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے جس میں دو ایرانی محافظوں سمیت چار افراد مارے گئے ہیں۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے دونوں ایرانیوں کا تعلق ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس سے ہے اور  مزید یہ بھی کہا کہ ایرانی ملیشیا کے چھ ارکان بھی زخمی ہوئے ہیں۔

پاسداران انقلاب کی ویب سائٹ (سپاہ نیوز) نے رپورٹ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے دو افسران کرنل احسان کربلائی بور اور کرنل مرتضیٰ سعید نجاد تھے اور مزید یہ بھی ذکر ہے کہ اسرائیل اس جرم کی قیمت چکائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 07 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 10  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15808]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]