ترک صدر نے اسرائیل کے ساتھ توانائی اور دفاع میں تعاون کا عندیہ دیا ہے

گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترک صدر نے اسرائیل کے ساتھ توانائی اور دفاع میں تعاون کا عندیہ دیا ہے

گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ انقرہ پہنچے ہیں اور یہ برسوں میں کسی اسرائیلی صدر کی طرف سے ترکی کا پہلا دورہ ہے جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان برسوں کی رسہ کشی کے بعد تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ ہرزوگ کے دورہ سے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اور دونوں ممالک اسرائیل کی قدرتی گیس کو یورپ تک پہنچانے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں اور یہ اقدام اس خیال کو زندہ کرنے کے لئے ہوا ہے جو 20 سال سے زیادہ پہلے شروع ہوا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ دفاعی شعبے میں تعاون کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 10  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15808]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]