ترک صدر نے اسرائیل کے ساتھ توانائی اور دفاع میں تعاون کا عندیہ دیا ہے

گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترک صدر نے اسرائیل کے ساتھ توانائی اور دفاع میں تعاون کا عندیہ دیا ہے

گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ترک صدر کو انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ انقرہ پہنچے ہیں اور یہ برسوں میں کسی اسرائیلی صدر کی طرف سے ترکی کا پہلا دورہ ہے جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان برسوں کی رسہ کشی کے بعد تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ ہرزوگ کے دورہ سے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اور دونوں ممالک اسرائیل کی قدرتی گیس کو یورپ تک پہنچانے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں اور یہ اقدام اس خیال کو زندہ کرنے کے لئے ہوا ہے جو 20 سال سے زیادہ پہلے شروع ہوا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ دفاعی شعبے میں تعاون کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 10  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15808]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]