سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلہ میں مصراور تاجکستان کے درمیان ہوا معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3525301/%D8%B3%DB%8C%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%88%D8%B1
سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلہ میں مصراور تاجکستان کے درمیان ہوا معاہدہ
قاہرہ میں سیسی کے ذریعہ تاجک صدر کا استقبال کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ایوان صدر)
مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور ان کے ہم منصب تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے سیکیورٹی تعاون اور (دہشت گردی کے خلاف جنگ) کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے اور ساتھ ہی مصر اور تاجکستان کی جانب سے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کے لیے ان صلاحیتوں کی سرمایہ کاری کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
کل قاہرہ میں سیسی اور رحمن کے درمیان وفاقی صدارتی محل میں بات چیت ہوئی ہے جس میں تربیت اور تکنیکی معاونت کے پروگرام کے میدان میں تعاون شامل ہے جو مصر تاجک کیڈروں کو فراہم کرتا ہے اور نیز ازہر یونیورسیٹی اور مصری یونیورسٹیوں میں تاجکستان کے طالب علموں کا استقبال کرنا بھی شامل ہے اور مصری ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق کل صدر السیسی نے تاجکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور اس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تجربات کے تبادلے میں اپنے ملک کی دلچسپی کا اعادہ کیا ہے جس سے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات حاصل ہوں۔ (۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔