طرابلس میں دو حکومتوں کی افواج متحرک ہیں

دارالحکومت طرابلس میں فوج کی تیاری کی رفتار میں اضافے کی وجہ سے اہل لیبیا کے خدشات بڑھے ہیں (اے بی)
دارالحکومت طرابلس میں فوج کی تیاری کی رفتار میں اضافے کی وجہ سے اہل لیبیا کے خدشات بڑھے ہیں (اے بی)
TT

طرابلس میں دو حکومتوں کی افواج متحرک ہیں

دارالحکومت طرابلس میں فوج کی تیاری کی رفتار میں اضافے کی وجہ سے اہل لیبیا کے خدشات بڑھے ہیں (اے بی)
دارالحکومت طرابلس میں فوج کی تیاری کی رفتار میں اضافے کی وجہ سے اہل لیبیا کے خدشات بڑھے ہیں (اے بی)
گزشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں فتحی باشاغا اور عبدالحمید الدبیبہ کی حکومتوں کی جانب سے فوجی دستوں کی آمد کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور  عینی شاہدین نے دارالحکومت کے مضافات میں باشاغا کی حکومت میں وزارت دفاع اور داخلہ کے مسلح فوجوں کی اچانک آمد کے بارے میں بتایا ہے اور یہ سب صدارتی سیکورٹی فورس کے ساتھ تھے اور شہر کے مغرب میں ایک حفاظتی گھیرا بھی کر رکھا ہے اور اسی طرح کی افواج سرکاری ہیڈکوارٹرز کو حاصل کرنے اور محفوظ بنانے کی تیاری میں کئی قریبی شہروں سے منتقل ہونا شروع ہو گئیں ہیں ۔

دوسری جانب مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ بریگیڈیئر جنرل محمود الزقل طرابلس چھوڑ کر مصراتہ کی طرف اچانک آچکے ہیں جو فورس ٹو سپورٹ دی کنسٹیٹیوشن اینڈ الیکشنز کے نام سے جانے جاتے ہیں اور وہ  دبیبہ کی سربراہی میں اتحاد حکومت میں وزارت دفاع سے وابستہ ہیں اور یہ فوج کے مسلح عناصر کی طرف سے طرابلس کے مشرق میں واقع گیٹ "النقازہ-مسلاتہ" کو زمین کے ٹیلوں کے ساتھ بند کرنے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 11  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15809]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]