بائیڈن نے کاروائیوں کو کیا پیچیدہ اور پوٹن نے رضاکاروں کی لی مددhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3527451/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DB%8C%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B1%D8%B6%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF
بائیڈن نے کاروائیوں کو کیا پیچیدہ اور پوٹن نے رضاکاروں کی لی مدد
کل ایک لڑکی کو جنگ سے بچنے کے لیے یوکرین سے مالڈووا کی سرحد عبور کرنے سے پہلے ا ایک بیگ گھسیٹتی ہوئی اپنی ماں کے پیچھے چلنے کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بائیڈن نے کاروائیوں کو کیا پیچیدہ اور پوٹن نے رضاکاروں کی لی مدد
کل ایک لڑکی کو جنگ سے بچنے کے لیے یوکرین سے مالڈووا کی سرحد عبور کرنے سے پہلے ا ایک بیگ گھسیٹتی ہوئی اپنی ماں کے پیچھے چلنے کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعہ کے دن روس کے خلاف اقدامات کو کشیدہ کرتے ہوئے اس کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی صورت میں بھاری قیمت چکانے کی بھی دھمکی دی ہے اور دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کییف جنگ کے قریب آتے ہی کھلے طور پر غیر ملکی ضاکاروں کے استعمال کا اعلان کیا ہے۔
کل ایک تقریر میں بائیڈن نے تجارتی لین دین میں روس کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ قوم کا درجہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اس کے لیے ان دوسرے ممالک کے ساتھ نمٹنا مشکل ہو جائے گا جو عالمی معیشت کا نصف حصہ ہیں اور یہ روسی معیشت کے لیے ایک اور زبردست دھچکا ہوگآ جو پہلے ہی ہماری عائد کردہ پابندیوں سے بہت زیادہ متاثر ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)