شام کے کردوں کے ساتھ امریکہ کی شفقت اور ترکی اور روس اس سے ناراض


شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

شام کے کردوں کے ساتھ امریکہ کی شفقت اور ترکی اور روس اس سے ناراض


شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم اس فیصلے کو حتمی شکل دے رہی ہے جس میں سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو سیزر کے قانون کی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دینا شامل ہے تاکہ شمال اور مشرقی شمال میں شام کی حکومت کے کنٹرول سے باہر علاقوں میں کام کرنے کا دروازہ کھولا جا سکے اور یاد رہے کہ اس فیصلہ سے روس اور ترکی ناراض ہے۔

اس فیصلے میں شمال مشرقی شام میں کرد-عرب پر مشتمل "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے علاقے شامل ہیں جنہیں واشنگٹن کی حمایت حاصل ہے اور اسی طرح درع الفرات کے علاقے بھی شامل ہیں جو انقرہ کے وفادار دھڑوں سے وابستہ ہیں لیکن واشنگٹن نے کردوں کی شکایات کی وجہ سے حلب کے شمال میں عفرین میں واقع غصن الزیتون کے علاقوں اور ملک کے شمال مغرب میں واقع ادلب کے دیہی علاقوں کو حیات تحریر الشام کی وجہ سے شامل کرنے سے انکار کر دیا جسے سلامتی کونسل میں دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15810]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]