شام کے کردوں کے ساتھ امریکہ کی شفقت اور ترکی اور روس اس سے ناراض


شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

شام کے کردوں کے ساتھ امریکہ کی شفقت اور ترکی اور روس اس سے ناراض


شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام کے قامشلی میں دو امریکی فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم اس فیصلے کو حتمی شکل دے رہی ہے جس میں سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو سیزر کے قانون کی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دینا شامل ہے تاکہ شمال اور مشرقی شمال میں شام کی حکومت کے کنٹرول سے باہر علاقوں میں کام کرنے کا دروازہ کھولا جا سکے اور یاد رہے کہ اس فیصلہ سے روس اور ترکی ناراض ہے۔

اس فیصلے میں شمال مشرقی شام میں کرد-عرب پر مشتمل "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے علاقے شامل ہیں جنہیں واشنگٹن کی حمایت حاصل ہے اور اسی طرح درع الفرات کے علاقے بھی شامل ہیں جو انقرہ کے وفادار دھڑوں سے وابستہ ہیں لیکن واشنگٹن نے کردوں کی شکایات کی وجہ سے حلب کے شمال میں عفرین میں واقع غصن الزیتون کے علاقوں اور ملک کے شمال مغرب میں واقع ادلب کے دیہی علاقوں کو حیات تحریر الشام کی وجہ سے شامل کرنے سے انکار کر دیا جسے سلامتی کونسل میں دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 12  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15810]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]