عرب دہشت گردوں کی فہرست میں حوثیوں کی ہوئی شمولیت

TT

عرب دہشت گردوں کی فہرست میں حوثیوں کی ہوئی شمولیت

عرب وزرائے داخلہ کی کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ نے حوثی گروپ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر درجہ بندی کرنے اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے مرتکب، ماسٹر مائنڈ اور مالی معاونت کرنے والوں کی عرب بلیک لسٹ میں دہشت گرد اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

عرب وزرائے داخلہ کی کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثی ملیشیاؤں کی دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بندی اور اسے عرب بلیک لسٹ میں شامل کرنا یمنی آبادی کے خلاف کی جانے والی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں سامنے آیا ہے جس میں قتل وغارت، نقل مکانی، قید اور اذیتیں بھی شامل ہیں اور 21 ستمبر 2014 کو دارالحکومت صنعا پر اس کے کنٹرول کے بعد سے پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کے خلاف خلاف ورزیاں بڑھ گئیں ہیں اور اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنانے والے سرحد پار دہشت گردانہ حملے شامل ہیں۔(۔۔۔)

 اتوار 10 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 13  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15811]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]