روس نے مغرب تک پھیلائی اپنی جنگ اور کیوو کے ارد گرد لڑائی میں ہوئی شدت

گزشتہ روز خارکیف میں روسی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی رہائشی عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں یوکرائنی صدر کو ہسپتال میں زخمی فوجیوں کی عیادت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز خارکیف میں روسی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی رہائشی عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں یوکرائنی صدر کو ہسپتال میں زخمی فوجیوں کی عیادت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

روس نے مغرب تک پھیلائی اپنی جنگ اور کیوو کے ارد گرد لڑائی میں ہوئی شدت

گزشتہ روز خارکیف میں روسی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی رہائشی عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں یوکرائنی صدر کو ہسپتال میں زخمی فوجیوں کی عیادت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز خارکیف میں روسی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی رہائشی عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں یوکرائنی صدر کو ہسپتال میں زخمی فوجیوں کی عیادت کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ماسکو نے ملک کے انتہائی مغرب میں واقع شہر لویف کے قریب ایک تربیتی مرکز پر پرتشدد حملے شروع کرکے یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور یہ حملہ اس شہر کے لئے پہلے نشانہ کے طور پر سمجھا گیا ہے جو نسبتاً پرسکون رہا ہے اور پناہ گزینوں کی آمد اور ان کی منتقلی کے سلسلہ میں ایک بڑا مرکز بھی سمجھا گیا ہے۔

ماسکو نے کہا ہے کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعہ ان مراکز کو حملے کا نشانہ بنایا ہے جسے روسی فوج کے خلاف جنگی علاقوں میں بھیجنے سے پہلے غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کی تربیت اور جنگی کوآرڈینیشن کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اور ساتھ ہی ساتھ انھیں بیرونی ممالک سے آنے والے ہتھیاروں اور فوجی ساز وسامان کے گوداموں کے لئے بھی استعمال کیا جاتا تھا اور روس نے یوکرین کی سرزمین پر آنے والے غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو بے اثر کرنے کا بھی عزم کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں کیوو نے کہا ہے کہ روس نے امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی مرکز پر حملہ کیا ہے جہاں غیر ملکی تربیت کار کام کرتے ہیں اور یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے کہا ہے کہ یہ یورپی یونین اور نیٹو کی سرحدوں کے قریب امن اور سلامتی کے خلاف ایک نیا دہشت گردانہ حملہ ہے جسے روکنے کے لیے ہمیں کام کرنا چاہیے اور اس کے لئے فضائی حدود کو بند کرنا چاہئے اور انہوں نے کیوو کی جانب سے نو فلائی زون کے مطالبے کو دہرایا ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15812]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]