چین کو کورونا اور اس کے تغیر پذیر مرحلہ سے لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے معاملہ کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3530131/%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%BE%D8%B0%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%BE%D9%88%DA%BA-%D9%84%D9%88%DA%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%81
چین کو کورونا اور اس کے تغیر پذیر مرحلہ سے لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے معاملہ کا سامنا ہے
چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
بیجنگ: «الشرق الاوسط»
TT
TT
چین کو کورونا اور اس کے تغیر پذیر مرحلہ سے لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے معاملہ کا سامنا ہے
چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے مختلف حصوں میں کل (اتوار) (کووڈ-19) کے 3,393 نئے کیسز ریکارڈ کیے جانے کے بعد لاکھوں افراد کو کورٹائن میں رکھا گیا ہے اور یہ اضافہ فروری 2020 میں وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے روزانہ کی ریکارڈ تعداد میں دیکھنے کو ملا ہے جبکہ حکام نے بندش کے اقدامات سے مایوس رہائشیوں کے درمیان پھیلنے کے علاقہ کو بند کر دیا ہے۔ ملک بھر میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کی روشنی میں حکام نے چین کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر شنگھائی میں رہائشی محلوں کو بند کر دیا ہے جن میں اسکول، کمپنیاں، ریستوراں اور تجارتی مراکز شامل ہیں اور اتوار کو اعلان کیا ہے کہ نیگیٹیو صورت میں انفیکشن کا پتہ لگانے کے لیے بغیر شہر سے نکلنا اور وہاں داخل ہونا ممکن نہیں ہے اور اس ٹیسٹ کی مدت 48 گھنٹے تک رہے گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)