چین کو کورونا اور اس کے تغیر پذیر مرحلہ سے لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے معاملہ کا سامنا ہے

چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

چین کو کورونا اور اس کے تغیر پذیر مرحلہ سے لاکھوں لوگوں کے متاثر ہونے کے معاملہ کا سامنا ہے

چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے لوگوں کو کل شنگھائی میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
چین کے مختلف حصوں میں کل (اتوار) (کووڈ-19) کے 3,393 نئے کیسز ریکارڈ کیے جانے کے بعد لاکھوں افراد کو کورٹائن میں رکھا گیا ہے اور یہ اضافہ فروری 2020 میں وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے روزانہ کی ریکارڈ تعداد میں دیکھنے کو ملا ہے جبکہ حکام نے بندش کے اقدامات سے مایوس رہائشیوں کے درمیان پھیلنے کے علاقہ کو بند کر دیا ہے۔
 
ملک بھر میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کی روشنی میں حکام نے چین کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر شنگھائی میں رہائشی محلوں کو بند کر دیا ہے جن میں اسکول، کمپنیاں، ریستوراں اور تجارتی مراکز شامل ہیں اور اتوار کو اعلان کیا ہے کہ نیگیٹیو صورت میں انفیکشن کا پتہ لگانے کے لیے بغیر شہر سے نکلنا اور وہاں داخل ہونا ممکن نہیں ہے اور اس ٹیسٹ کی مدت 48 گھنٹے تک رہے گی۔(۔۔۔)

پیر 11 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 14  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15812]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]