لیبیا کی دونوں حکومت کے درمیان مذاکرات کی خبریں ملی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3530141/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
لیبیا کی دونوں حکومت کے درمیان مذاکرات کی خبریں ملی ہیں
عبوری لیبیا کی اتحاد حکومت کے وقتی وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو دارالحکومت طرابلس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ نے پرسو شام تیونس میں لیبیا کے ایوان نمائندگان سے نامزد وزیر اعظم فتحی باشاغا کے ساتھ اپنی ملاقات کا انکشاف کیا ہے جہاں انہوں نے اس دلچسپی کی تعریف کی جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے سہولت فراہم کرنے والے فوری مذاکرات میں شامل ہونے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے تاکہ عبوری اتحاد حکومت کے وزیر اعظم کے ساتھ ایک سیاسی مفاہمت تک پہنچا جا سکے جس میں اس عبوری حکومت کی مدت کے آخری مراحل کو کیسے منظم کیا جائے اور جلد از جلد پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کی تیاری کرایا جائے ان سب أمور کے بارے میں گفتگو کی جا سکے۔
امریکی سفارت خانے کے ایک بیان کے مطابق نورلینڈ نے باشاغا کو بتایا ہے کہ دبیبہ ان مذاکرات میں شرکت کے لیے تیار ہے جن کے بارے میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے مشورے سے ان کی شکل اور مقام کا تعین فریقین خود کریں گے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)