لیبیا کی دونوں حکومت کے درمیان مذاکرات کی خبریں ملی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3530141/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
لیبیا کی دونوں حکومت کے درمیان مذاکرات کی خبریں ملی ہیں
عبوری لیبیا کی اتحاد حکومت کے وقتی وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو دارالحکومت طرابلس کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ نے پرسو شام تیونس میں لیبیا کے ایوان نمائندگان سے نامزد وزیر اعظم فتحی باشاغا کے ساتھ اپنی ملاقات کا انکشاف کیا ہے جہاں انہوں نے اس دلچسپی کی تعریف کی جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے سہولت فراہم کرنے والے فوری مذاکرات میں شامل ہونے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے تاکہ عبوری اتحاد حکومت کے وزیر اعظم کے ساتھ ایک سیاسی مفاہمت تک پہنچا جا سکے جس میں اس عبوری حکومت کی مدت کے آخری مراحل کو کیسے منظم کیا جائے اور جلد از جلد پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کی تیاری کرایا جائے ان سب أمور کے بارے میں گفتگو کی جا سکے۔
امریکی سفارت خانے کے ایک بیان کے مطابق نورلینڈ نے باشاغا کو بتایا ہے کہ دبیبہ ان مذاکرات میں شرکت کے لیے تیار ہے جن کے بارے میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے مشورے سے ان کی شکل اور مقام کا تعین فریقین خود کریں گے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)