ایرانی وزارت خارجہ: ہم نے عراق کو اپنے خلاف تیسرے فریق کے حملوں کے بارے میں بارہا خبردار کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی وزارت خارجہ: ہم نے عراق کو اپنے خلاف تیسرے فریق کے حملوں کے بارے میں بارہا خبردار کیا ہے

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کو کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ تہران نے متعدد بار عراقی حکام کو اس بات سے خبردار کیا ہے کہ عراق کی سرزمین کو تیسرے فریق کے ذریعہ ایران کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہ کیا جائے اور ساتھ ہی پاسداران انقلاب کی ایجنسی نے کہا ہے کہ اس نے ایران کے ان ہمسایہ ممالک کو پیغامات پہنچائے ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے اور اس کے علاوہ ایران نے میزائل پروگرام کے سلسلہ میں مذاکرات سے انکار کیا ہے چاہے اس کے ساتھ ویانا میں کوئی معاہدہ ہو یا نہ ہو۔

کرد خود مختار علاقے کے دارالحکومت پر ایک بے مثال حملہ کرنے کے سلسلہ میں پاسداران انقلاب نے 10 بیلسٹک میزائل داغنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے ایک دن بعد خطیب زادہ نے کہا تھا کہ بظاہر اس کا مقصد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنانا تھا اور پاسداران انقلاب نے کہا کہ اس نے اربیل میں اسٹریٹیجک مراکز کو نشانہ بنایا ہے اور ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل حملے اس اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں جس میں شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی غیر ملکی بازو قدس فورس کے ارکان ہلاک ہوئے تھے۔(۔۔۔)

منگل 12 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 15  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15813]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]