روس اپنے منصوبے کو معتدل کرتے ہوئے بڑے شہروں کو کنٹرول کرنے کی طرف بڑھ رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3532951/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D8%AA%D8%AF%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%92-%D8%B4%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
روس اپنے منصوبے کو معتدل کرتے ہوئے بڑے شہروں کو کنٹرول کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے
گزشتہ روز خارکیو میں ایک عمارت کے ملبے کے درمیان امدادی کارکن کو کام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں ایک پناہ گزین خاتون کو رومانیہ کے ساتھ سرحدی کراسنگ پر پہنچنے کے بعد روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس اپنے منصوبے کو معتدل کرتے ہوئے بڑے شہروں کو کنٹرول کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے
گزشتہ روز خارکیو میں ایک عمارت کے ملبے کے درمیان امدادی کارکن کو کام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں ایک پناہ گزین خاتون کو رومانیہ کے ساتھ سرحدی کراسنگ پر پہنچنے کے بعد روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کرملین کی طرف سے کل اس بات کا اعلان کرنا کہ یوکرین کے مرکزی شہروں پر روسی فوج کا مکمل کنٹرول ہو سکتا ہے جس کے بعد ماسکو کے منصوبوں میں کچھ تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے جس نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ شہروں پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا ہے۔ دارالحکومت کیو اور دیگر بڑے شہروں جیسے کہ خارکیو اور ماریوپول کے آس پاس میں روسی افواج کی طرف سے اپنے ٹھکانے بنانے کے ایک ہفتے سے زیادہ مدت کے بعد ایسا لگتا ہے کہ ان پر حملہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور اس کے لیے عملی تیاری بھی ہو چکی ہے اور خاص طور پر کل خارکیو میں گولہ باری کی کارروائیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے جو سب سے زیادہ شدید سمجھا گیا ہے اور اس میں روسی مداخلت کی پیش گوئی بھی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]