تیل کا معاملہ لیبیا کی دو حکومتوں کے تنازعہ میں داخل ہو چکا ہے

امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کو لیبیا آئل کارپوریشن (بائیں) کے سربراہ کے ساتھ پچھلی ملاقات میں دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر امریکی محکمہ خارجہ کا اکاؤنٹ)
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کو لیبیا آئل کارپوریشن (بائیں) کے سربراہ کے ساتھ پچھلی ملاقات میں دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر امریکی محکمہ خارجہ کا اکاؤنٹ)
TT

تیل کا معاملہ لیبیا کی دو حکومتوں کے تنازعہ میں داخل ہو چکا ہے

امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کو لیبیا آئل کارپوریشن (بائیں) کے سربراہ کے ساتھ پچھلی ملاقات میں دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر امریکی محکمہ خارجہ کا اکاؤنٹ)
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کو لیبیا آئل کارپوریشن (بائیں) کے سربراہ کے ساتھ پچھلی ملاقات میں دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر امریکی محکمہ خارجہ کا اکاؤنٹ)
فتحی باشاغا کی سربراہی میں استحکام حکومت اور عبد الحمید الدبیبہ کی قیادت میں قومی اتحاد کی حکومت کے درمیان اقتدار کی جدوجہد کی روشنی میں لیبیا تیل اور گیس کے وسائل پر دشمنی کے ایک نئے باب میں داخل ہو گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایوان نمائندگان کی اسپیکر کونسلر عقیلہ صالح نے نیشنل آئل کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مصطفیٰ صنع اللہ کو ایک خط بھیجا ہے جس میں ان سے تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو لیبیا کے غیر ملکی بینک میں نیشنل آئل کارپوریشن کے خودمختار کھاتوں میں رکھنے اور انہیں عارضی طور پر پبلک ریونیو اکاؤنٹ میں منتقل نہ کرنے کا مطالبہ گیا ہے اور انہوں نے عام بجٹ کے قانون کی منظوری یا ایوان نمائندگان کی طرف سے اخراجات کے فیصلے کے اجراء تک تیل کے وسائل کو محول نہ کرنے پر زور دیا ہے اور اسے اس حقیقت سے منسوب کیا ہے کہ قومی اتحاد حکومت کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15814]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]