یوکرین میں فوجی کشیدگی اور مذاکرات کے درمیان ہوا ایک مقابلہ

ایک معمر یوکرائنی خاتون کو ان 4 فوجیوں کے لیے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کل لویو میں اپنی یادگاری خدمت کے دوران یاوویرو میں میزائل حملے کے ذریعہ مارے گئے ہیں (رائٹرز)
ایک معمر یوکرائنی خاتون کو ان 4 فوجیوں کے لیے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کل لویو میں اپنی یادگاری خدمت کے دوران یاوویرو میں میزائل حملے کے ذریعہ مارے گئے ہیں (رائٹرز)
TT

یوکرین میں فوجی کشیدگی اور مذاکرات کے درمیان ہوا ایک مقابلہ

ایک معمر یوکرائنی خاتون کو ان 4 فوجیوں کے لیے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کل لویو میں اپنی یادگاری خدمت کے دوران یاوویرو میں میزائل حملے کے ذریعہ مارے گئے ہیں (رائٹرز)
ایک معمر یوکرائنی خاتون کو ان 4 فوجیوں کے لیے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کل لویو میں اپنی یادگاری خدمت کے دوران یاوویرو میں میزائل حملے کے ذریعہ مارے گئے ہیں (رائٹرز)
کل روسی اور یوکرائنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے تسلسل کے ساتھ ہی یوکرین کے شہروں خاص طور پر دارالحکومت کیو کے ارد گرد علاقوں میں فوجی کشیدگی جاری ہے جہاں بمباری کی انتہائی پرتشدد لہروں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

کیو کے آس پاس کے علاقوں میں میزائل حملوں میں شدت اور اس کے اندر کے علاقوں پر مسلسل بمباری کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کے ارد گرد کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

جنوب میں روسی افواج نے صوبہ خریسون میں مکمل کنٹرول نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ شہر کے آس پاس کے ان علاقوں میں وسعت ہوئی ہے جو روسیوں کے ہاتھ میں آچکے ہیں اور جن پر ماسکو نے چند روز قبل اپنا کنٹرول سخت کر دیا تھا۔ (۔۔۔)

بدھ 13 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15814]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]