یورپی یونین نے حوثیوں کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے

صنعا میں ایک مظاہرے کے دوارن حوثی گروپ کے بچوں کو ہتھیار اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
صنعا میں ایک مظاہرے کے دوارن حوثی گروپ کے بچوں کو ہتھیار اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

یورپی یونین نے حوثیوں کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے

صنعا میں ایک مظاہرے کے دوارن حوثی گروپ کے بچوں کو ہتھیار اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
صنعا میں ایک مظاہرے کے دوارن حوثی گروپ کے بچوں کو ہتھیار اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
گزشتہ روز یورپی یونین نے حوثی گروپ کو بلیک لسٹ میں شامل کرتے ہوئے اس کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ فیصلہ حوثی ملیشیاؤں کی جانب سے آخری عرصے کے دوران یمن میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملے کرنے، انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ بننے، خواتین کے خلاف جنسی تشدد، جبر کی پالیسی پر عمل درآمد اور بچوں کی بھرتی میں ان کی شرکت کی وجہ سے کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بحیرہ احمر میں اندھا دھند بارودی سرنگیں استعمال کرنے اور تجارتی جہازوں پر حملہ کرنا بھی شامل ہے۔

اسی کے ساتھ ہی خلیجی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جی سی سی سیکرٹریٹ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر تمام یمنی فریقوں کو سرکاری دعوت نامے بھیجنے والے ہیں تاکہ ریاض میں ماہ کے آخر میں دونوں یمنی فریق کے دوران مشاورت کیا جا سکے۔(۔۔۔)

بدھ 13 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15814]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]