قاآنی کا یہ دورہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کے دو دن بعد ہوا ہے اور اس حملے کے سلسلہ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہاں اسرائیلی موساد کا مرکز موجود ہے اور اسی لئے وہاں حملہ کیا گیا ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایرانی جنرل کے پاس خطے میں مبینہ اسرائیلی سرگرمیوں کے ثبوت ہیں اور وہ میزائل حملے اور اس کے جواز کو سیاسی طور پر مقتدا الصدر کی قیادت میں صدر تحریک اور ان کے مخالفین شیعی رابطے کے فریم ورک کے درمیان تقسیم شیعی گھر کی مرمت کے معاملے میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 13 شعبان المعظم 1443 ہجری - 16 مارچ 2022ء شمارہ نمبر[15814]