اربیل کی بمباری کے دو دن بعد قاآنی پہنچے بغداد

قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل کی بمباری کے دو دن بعد قاآنی پہنچے بغداد

قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی معمول کے مطابق غیر اعلانیہ دورے پر بغداد پہنچے ہیں جس کی خبر سوشل میذیا سائٹس اور میڈیا پر آ گئی ہے۔

قاآنی کا یہ دورہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کے دو دن بعد ہوا ہے اور اس حملے کے سلسلہ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہاں اسرائیلی موساد کا مرکز موجود ہے اور اسی لئے وہاں حملہ کیا گیا ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایرانی جنرل کے پاس خطے میں مبینہ اسرائیلی سرگرمیوں کے ثبوت ہیں اور وہ میزائل حملے اور اس کے جواز کو سیاسی طور پر مقتدا الصدر کی قیادت میں صدر تحریک اور ان کے مخالفین شیعی رابطے کے فریم ورک کے درمیان تقسیم شیعی گھر کی مرمت کے معاملے میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 13 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15814]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]