اربیل کی بمباری کے دو دن بعد قاآنی پہنچے بغداد

قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل کی بمباری کے دو دن بعد قاآنی پہنچے بغداد

قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی معمول کے مطابق غیر اعلانیہ دورے پر بغداد پہنچے ہیں جس کی خبر سوشل میذیا سائٹس اور میڈیا پر آ گئی ہے۔

قاآنی کا یہ دورہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کے دو دن بعد ہوا ہے اور اس حملے کے سلسلہ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہاں اسرائیلی موساد کا مرکز موجود ہے اور اسی لئے وہاں حملہ کیا گیا ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایرانی جنرل کے پاس خطے میں مبینہ اسرائیلی سرگرمیوں کے ثبوت ہیں اور وہ میزائل حملے اور اس کے جواز کو سیاسی طور پر مقتدا الصدر کی قیادت میں صدر تحریک اور ان کے مخالفین شیعی رابطے کے فریم ورک کے درمیان تقسیم شیعی گھر کی مرمت کے معاملے میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 13 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 16  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15814]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]