کیا دنیا کا دم کلین انرجی کی جلدی میں گھٹ جائے گا؟https://urdu.aawsat.com/home/article/3537166/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%85-%DA%A9%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%86%D8%B1%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%84%D8%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DA%BE%D9%B9-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%AF%D8%A7%D8%9F
کیا دنیا کا دم کلین انرجی کی جلدی میں گھٹ جائے گا؟
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
لندن: زید بن کمی
TT
TT
کیا دنیا کا دم کلین انرجی کی جلدی میں گھٹ جائے گا؟
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف سعودی عرب نے عالمی سطح پر تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری میں کمی کے رجحان سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف تیل نکالنے کے لیے سرمایہ کاری میں تیزی سے کمی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ فی الحال معطل یوکرائنی بحران سے توانائی کی قیمتوں میں بے مثال سطح تک اضافے کی روشنی میں صاف توانائی کو تیز کرنے کی کوششوں کے ایک حقیقی امتحان کا اظہار ہو رہا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے خبردار کیا تھا کہ اگر تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری میں مسلسل کمی آتی رہی تو دنیا توانائی کے بحران کی طرف بڑھ جائے گی اور یہ سرمایہ کاری توانائی کی سپلائی کو برقرار رکھنے اور پیداواری کی صلاحیت کو بڑھانے کا واحد راستہ ہے جس کی مارکیٹ کو ضرورت ہوگی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔