تہران نے لندن کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

نازنین زغاری-ریٹکلف اور انوشے عاشوری کل مسقط میں عمانی فضائیہ کی پرواز سے پہنچے ہیں (عمان نیوز ایجنسی)
نازنین زغاری-ریٹکلف اور انوشے عاشوری کل مسقط میں عمانی فضائیہ کی پرواز سے پہنچے ہیں (عمان نیوز ایجنسی)
TT

تہران نے لندن کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

نازنین زغاری-ریٹکلف اور انوشے عاشوری کل مسقط میں عمانی فضائیہ کی پرواز سے پہنچے ہیں (عمان نیوز ایجنسی)
نازنین زغاری-ریٹکلف اور انوشے عاشوری کل مسقط میں عمانی فضائیہ کی پرواز سے پہنچے ہیں (عمان نیوز ایجنسی)
گزشتہ روز تہران نے ایرانی نژاد تین برطانویوں کو رہا کیا ہے جن میں سے دو نے برطانیہ کا سفر کیا ہے اور اس کے بدلے میں لندن نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران پر واجب الادا 400 ملین پاؤنڈ کا قرض ادا کر دیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان طویل سفارتی تنازعات ختم ہو جائیں گے۔

برطانوی سیکرٹری خارجہ لز ٹرس نے کئی سال حراست میں گزارنے کے بعد امدادی کارکن نازنین زغاری-ریٹکلف اور انوشے عاشوری تہران کی برطانیہ واپسی کی تصدیق کی ہے جبکہ امریکی شہریت رکھنے والے مراد تہباز کو بھی عارضی طور پر رہا کر دیا گیا ہے۔

اسی کے ساتھ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے انکشاف کیا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی پر ویانا مذاکرات میں امریکہ کے ساتھ اختلاف کے باقی نکات کو کم کیا گیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس ہمارے منصوبوں کے ضمن میں چار جگہیں تھیں جن میں سے دو کو حل کر دیا گیا ہے اور ابھی بھی دو موضوع باقی ہیں جن میں سے ایک اقتصادی ضمانت ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 14 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 17  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15815]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]